آج آپ کو کیا فکر ہے؟
آج ہم ایک نئے سلسلے کا آغاز کر رہے ہیں جس کا عنوان ہے فکر پر غالب آنا. یہ مطالعہ ایک خوبصورت آیت پر مبنی ہے جو فلپیوں 4 باب کی آیات 6 سے 7 تک ہے'کِسی بات کی فِکر نہ کرو بلکہ ہر ایک بات میں تُمہاری درخواستیں دُعا اور مِنّت کے وسِیلہ سے شُکرگُذاری کے ساتھ خُدا کے سامنے پیش کی جائیں۔ تو خُدا کا اِطمِینان جو سمجھ سے بِالکُل باہر ہے تُمہارے دِلوں اور خیالوں کو مسِیح یِسُوع میں محفُوظ رکھّے گا۔ 'فلپیوں 4: 6-7خُدا کے کلام اور رُوحُ القُدس کی قدرت سے آپ ہر فِکر سے آزاد ہو سکتے ہیں میں اِس پر ایمان رکھتا ہوں میری دِل کی دُعا ہے کہ اِس ہفتے کی سیریز آپ کے ایمان کو مضبوط کرے
آج آپ کو کیا فکر لاحق ہے؟
• کیا یہ آپ کی مالی حالت ہے• تعلیمی کامیابی یا اسکول میں کارکردگی• آپ کی صحت یا آپ کے بچوں کی صحت• یا پھر ایک غیر یقینی مستقبل
جہاں تک میری بات ہے تو ایک طویل عرصے تک مجھے اس بات کی فکر رہتی تھی کہ دوسرے میرے بارے میں کیا سوچتے ہیں اور مجھے کیسے دیکھتے ہیں اب میرا آپ سے ایک اور سوال ہے اگر آپ کو کسی بات کی فکر نہ ہوتی تو آپ کی زندگی کیسی ہوتی میں لاپرواہی یا ناپختگی کی بات نہیں کر رہا بلکہ ایسی زندگی کی بات کر رہا ہوں جس میں آپ ان چیزوں کو خدا کے سپرد کر دیتے ہیں جن پر آپ کا اختیار نہیں
جیسا کہ یسوع نے کلام مقدس میں فرمایا ہے 'پِھر اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا اِس لِئے مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اپنی جان کی فِکر نہ کرو کہ ہم کیا کھائیں گے اور نہ اپنے بدن کی کہ کیا Wear)//کیوں کہ جان خُوراک سے بڑھ کر ہے اور بدن پوشاک سے۔ کووّں پر غَور کرو کہ نہ بوتے ہیں نہ کاٹتے۔ نہ اُن کے کھتّا ہوتا ہے نہ کوٹھی۔ تَو بھی خُدا اُنہیں کِھلاتا ہے۔ تُمہاری قدر تو پرِندوں سے کہِیں زِیادہ ہے۔ تُم میں اَیسا کَون ہے جو فِکر کر کے اپنی عُمر میں ایک گھڑی بڑھا سکے؟'ہاں اُس کی بادشاہی کی تلاش میں رہو تو یہ چِیزیں بھی تُمہیں مِل جائیں گی۔ ' لُوقا 12 :22-25، 31
اگرچہ مشکلات عموماً باہر سے آتی ہیں فکر ہمیں اندر سے گھیر لیتی ہے اور اگر آپ بھی میری طرح ہیں تو آپ اپنے خیالات کو سچ مان لیتے ہوں گے ہم فکروں کو اصل سے ہٹ کر کچھ اور سمجھ بیٹھتے ہیں جیسے کوئی چھٹی حس یا اندرونی آوازحالانکہ وہ حقیقت کا بگاڑ ہوتی ہیں میں ہر دن خدا سے دعا کرتا ہوں کہ وہ مجھے فکر سے آزاد کرےمجھے اس کے سہارے کی ضرورت ہےاور میں یہ فیصلہ کرتا ہوں کہ.
-
میں وہ کرتا ہوں جو میرے لیے ممکن ہے۔ میں اُس کی طرف رُخ کرتا ہوں اور اپنی صورتحال کے بارے میں جو کچھ کر سکتا ہوں وہ کرتا ہوں۔
-
پھر میں ناممکن کو اُس کے ہاتھوں میں دے دیتا ہوں۔ وہ جو انسانی طور پر میرے لیے کرنا ممکن نہیں۔
میری دعا ہے کہ آج آپ وہ سب کچھ کر سکیں جو آپ کے لیے ممکن ہے۔ اور جو ناممکن ہے وہ خدا کے سپرد کر دیں۔
آپ ایک معجزہ ہیں!
ایرک