قید میں ہونے کے باوجود آزاد ہونا

میں اس صورتحال کو اور برداشت نہیں کر سکتی کب تک قید میں رہنا ہے کیا آپ کو لاک ڈاؤن کے دوران ایسے خیالات یاد ہیں آج میں آپ کو واقعی ہمت دینا چاہتی ہوں آپ جسمانی طور پر قید میں ہو سکتے ہیں لیکن اپنے دل میں آزاد رہ سکتے ہیں شاید آپ کے اندر جو قید ہے وہ وائرس کی وجہ سے نہیں بلکہ بیماری کی وجہ سے ہواگر ایسا ہے تو میں آپ سے کچھ بات شیئر کرنا چاہتی ہوں مجھے چھ سال تک سوئٹزرلینڈ میں ایک شاندار جوڑے کے ساتھ ویک اینڈ گزارنے کا موقع ملا۔
میرا میزبان بچپن سے وہیل چیئر پر تھااور اس کی بیوی نے بہت سی مشکلات کا سامنا کیا تھا جن میں کینسر بھی شامل ہےآج بھی اسے ہر دو دن بعد ڈائلسیز مشین پر جانا پڑتا ہےاگر آپ کو یہ سب سن کر افسوس ہو رہا ہے تو میں آپ کو بتانا چاہتی ہوں کہ میں نے اتنا خوش حال اور پُرامید جوڑا کبھی نہیں دیکھا جتنا یہ دونوں تھے۔جب بھی ہم ایک دوسرے سے ملتے ہیں تو بہت ہنستے ہیں اور جو بھی انہیں جانتا ہے وہ حیران رہ جاتا ہے کہ وہ زندگی سے کتنے بھرپور ہیں۔
آپ سوچیں گے کہ وہ اپنی وہیل چیئر میں قید ہوگا اور وہ ڈائلسیز مشین کے ساتھ قید ہوگی یہ بہت بڑی پابندیاں ہیں لیکن ان کی توجہ اس چیز پر نہیں ہے جو وہ نہیں کر سکتے بلکہ اس پر ہے جو خدا کر سکتا ہے یہ جوڑا دن کا آغاز حمد کے گیتوں سے کرتا ہے جو پورے گھر میں گونجتی ہے وہ ساتھ میں دعا کرتے ہیں بائبل پڑھتے ہیں اور بس خدا پر بھروسہ رکھتے ہیں وہ بیماری کو نہیں دیکھتے بلکہ سچائی کو دیکھتے ہیں کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ یہی سچائی ہے جو اندر سے انہیں آزاد کرتی ہے
آپ قید میں ہو سکتے ہیں لیکن پھر بھی آزاد رہ سکتے ہیں سوال یہ ہے کہ آپ اپنی زندگی میں کس چیز کو جگہ دے رہے ہیںجب پولس اور سلاس واقعی قید میں تھےاعمال 16: 25 میں تو انہوں نے بالکل ویسا ہی کیا جیسا میرے سوئٹزرلینڈ دوستوں نے کیا ،آدھی رات کے قرِیب پَولُس اور سِیلاؔس دُعا کر رہے اور خُدا کی حمد کے گِیت گا رہے تھے اور قَیدی سُن رہے تھے۔ انہوں نے صحیح کام کیا کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ کچھ بھی خدا کی حمد کرنے سے زیادہ آزادی نہیں دیتا کیا آپ بھی آج ابھی اسے آزمانا چاہیں گے یقین کریں آپ کو معلوم ہوگا کہ خدا کی حمد میں کتنی آزادی کی قوت ہے
آپ ایک معجزہ ہیں!
ڈیبورا

