کیا آپ خوف کو اپنی زندگی کے فیصلوں کی رہنمائی کرنے دیں گے؟

مجھے یقین ہے آپ نے یہ کہاوت سنی ہوگی کہ غصہ ایک برا مشیر ہےلیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ خوف کے بارے میں بھی یہی بات درست ہے۔ آپ انجیل میں متی 25 : 14 -30میں ایک تمثیل پڑھ سکتے ہیں جس میں یسوع نے بتایا کہ ایک آدمی نے پردیس جانے سے پہلے اپنے نوکروں کو بُلا کر اپنا مال اُن کے سپُرد کِیا۔متی 25 : 14 -30 جب وہ واپس آیا تو اس کے تمام نوکروں نے اپنے حصے کو بڑھا لیا، سوائے ایک کے۔ وہ نوکر کہتا ہے، پس مَیں ڈرا اور جا کر تیرا توڑا زمِیں میں چِھپا دِیا۔ دیکھ جو تیرا ہے وہ مَوجُود ہے۔ متی 25:25اس نوکر کو بدکار اور سست سمجھا گیا اور اسے سزا دی گئی۔
اس تمثیل میں نوکر کا فیصلہ اس کے خوف کا براہِ راست نتیجہ تھا۔ جب ہم خوف کی بنا پر عمل کرتے ہیں تو ہم اچھے فیصلے نہیں کر پاتے۔ ہم دعا نہیں کرتے اور نہ ہی غور کرتے ہیں کیونکہ خوف ہمیں حکم دیتا ہے کہ کیا کرنا ہے۔ یہ ہمارا سرچشمہ بن جاتا ہے وہ حقیقت جس کی بنیاد پر ہم اپنے فیصلے کرتے ہیں۔ میں ایمان رکھتا ہوں کہ خدا کا بیٹا ہونے کے ناطے خوف کو کبھی بھی اپنے فیصلے یا عمل پر قابو پانے نہ دیں۔ جب بھی کوئی فیصلہ کرنا ہو پہلے خدا سے دعا کریں۔ اپنا خوف خدا کے حوالے کر دیں اور اس سے حکمت اور رہنمائی طلب کریں۔ دعا کریں کہ خدا آپ کو بالکل واضح دکھائے کہ آپ کو کیا کرنا ہے اور کون سا فیصلہ آپ کے لیے بہتر ہوگا۔
میں آپ سے اکثر یہی کہتا ہوں صحیح انتخاب سب سے بہترین انتخاب ہمیشہ خداوند ہی ہوتا ہے! یعنی ہمیشہ اُس کی مرضی اور سچائی کے ساتھ پوری طرح ہم آہنگ ہو کر زندگی گزارنا۔ آج میں آپ کو ہمت دیتا ہوں کہ اب خوف کی بنیاد پر فیصلے نہ کریں بلکہ اپنا ہاتھ خداوند کے ہاتھ میں ڈالیں اور اپنے قدم اُس کے نقشِ قدم پر رکھیں۔
مضبوط اور دلیر بنیں ڈرئے نہیں یسوع آپ کے ساتھ ہیں!
آپ ایک معجزہ ہیں.
ایرک

