کیا آپ کو کبھی لگتا ہے کہ آپ اپنے مقصد سے پیچھے رہ گئے ہیں؟

مجھے نہیں معلوم کہ آپ میرے جیسے ہیں یا نہیں لیکن بعض اوقات میں واقعی یہ محسوس کرتا ہوں کہ میں یسوع کے ایک شاگرد کے تقاضوں پر پورا نہیں اُترتاکچھ دنوں میں خود کو بالکل ناکارہ محسوس کرتا ہوں خاص طور پر جب میں خود کا موازنہ کسی ایسے پاسٹر سے کرنے لگتا ہوں جسے کسی خاص خِدمت کے لیے ایک خاص مسح ملا ہو۔
کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ یسوع کے شاگرد بھی کبھی کبھار اپنے مقصد یا راستے سے بھٹک جاتے تھے یہ بات ہمیں حیران کر سکتی ہے لیکن یہ حقیقت ہے۔وہ اکثر یہ بحث کرتے تھے کہ سب سے بڑا کون ہے۔ جب یسوع مصلوب ہو نے کے قریب تھا تو اُن کی مدد اور دعاؤں کی سب سے زیادہ ضرورت تھی مگر تب بھی شاگرد سو گئے۔ اورپطرس نے یسوع کا تین بار انکار کیا مگر اس کے باوجود یسوع نے اپنی کلیسیا کی ذمہ داری اسے سونپ دی۔ایک شاگرد انسانی لحاظ سے کبھی کامل نہیں ہوتا۔
خداوند صرف یسوع کے شاگردوں کی کامیابیوں اور روحانیت کے لمحات کو انجیلوں میں درج کرنے سے مطمئن نہیں تھا بلکہ اُن کی ناکامیاں بھی ظاہر کیں تاکہ دو ہزار سال بعد ہم کہہ سکیں میں بھی میں بھی ناکام ہوا میں بھی تکبر میں مبتلا رہا لیکن مجھے بھی میرے آسمانی باپ کی محبت قبولیت اور منظوری حاصل ہے۔
خوشخبری یہ ہے کہ کوئی چیز ہمیں خدا کی محبت سے جدا نہیں کر سکتی بائبل کہتی ہے (یوحنا 13: 1)یِسُوعؔ نے جان لِیا کہ میرا وہ وقت آ پُہنچا کہ دُنیا سے رُخصت ہو کر باپ کے پاس جاؤں تو اپنے اُن لوگوں سے جو دُنیا میں تھے جَیسی مُحبّت رکھتا تھا آخِر تک مُحبّت رکھتا رہا۔ دوست آج امید مت چھوڑیں۔ ہماری تمام کمیوں کے باوجود خدا ہم پر بھروسہ کرنا چاہتا ہے۔ خاص طور پر ہماری کمزوریوں میں وہ اپنے آپ کو ظاہر کرتا ہے۔میری دعا ہے کہ یہ سچائی آج آپ کو برکت اور تسلی دے.
آپ ایک معجزہ ہیں۔
ایرک

