کیا آپ جانتے ہیں کہ لفظ مسیحی کہاں سے آیا ہے؟

کیا آپ جانتے ہیں کہ لفظ مسیحی یونانی لفظ christianos سے آیا ہے جس کا مطلب ہے چھوٹا مسیح اور یسوع کے شاگردوں کے مخالفین نے اسے طنز کے طور پر استعمال کیا وہ کہتے تھے دیکھو یہ ہیں چھوٹے مسیح تو جو بات طنز کے طور پر کہی گئی تھی وہ اربوں لوگوں کے لیے برکت بن گئی۔ کیا خوبصورت تاریخی طنز ہے .بائبل میں لکھا ہے، (اعمال 11: 26)اور جب وہ مِلا تو اُسے انطاؔکِیہ میں لایا اور اَیسا ہُؤا کہ وہ سال بھر تک کلِیسیا کی جماعِت میں شامِل ہوتے اور بُہت سے لوگوں کو تعلِیم دیتے رہے اور شاگِرد پہلے انطاکِیہ ہی میں مسِیحی کہلائے۔
لیکن کیوں راہ کے مخالفین نے شاگردوں کو مسیحی یعنی چھوٹے مسیح کہا؟ اس کا سبب یہ تھا کہ ایمان داروں کا طریقہ زندگی اتنا واضح اور نمایاں تھا کہ انہیں یہ نام دیا گیا۔ کیونکہ وہ جو کچھ یسوع سے سیکھا تھا اسے عملی زندگی میں لے آئے تھے انہوں نے اپنی دی گئی ذمہ داری کو پورا کیا اور وہ ذمہ داری آج ہمارے لیے بھی ہے یعنی مسیح کی نمائندگی کرنا اور اس کا پیغام دوسروں تک پہنچانا
تو پھر ہمیں خود کیا کرنا چاہیے تاکہ ہم مسیح کی نمائندگی کر سکیں؟
ہمیں اپنے پڑوسیوں پر بائبل کی آیات کے ذریعے الزامات برسانے کے بجائے ایک نرم اور مؤثر طریقہ اپنانا چاہیے یعنی یسوع کے ساتھ کھڑے ہونا اس کا کلام پڑھنا اور وقت نکال کر اس کے ساتھ قربت رکھنا جتنا زیادہ ہم اسے جانیں گے اتنا ہی اس کا کردار ہمارے اندر منتقل ہوگا۔ کل ہم نے یسوع کے چند خاص کردار کے پہلوؤں پر غور کیا تھا (دیکھیں بائبل(1 کرنتھیوں 13: 4-8) آپ چاہیں تو خود بھی اس کا گہرا مطالعہ کر سکتے ہیں لیکن یہاں کچھ اور خصوصیات پیش کی جا رہی ہیں
• باپ کے سامنے اُس کی فرمانبرداری یسوع نے سب کچھ چھوڑ کر اپنے باپ کی مرضی کے تابع ہو کر چلنے کا فیصلہ کیا کیونکہ وہ جانتا تھا کہ خدا کے طریقے سب سے بہتر ہیں۔
• اُس کی رحمدلی یسوع گناہ گاروں کا دوست تھااور وہ ظاہری باتوں اور فیصلوں سے آگے جا کر ان لوگوں کے دلوں تک پہنچتا تھا جنہیں اس کی ضرورت تھی۔
•اُس کی فروتنی وہ آسمانوں کا بادشاہ ہے مگر پھر بھی سب کا خادم بن گیا۔
میری دعا ہے کہ آج آپ یہ فیصلہ کریں کہ آپ یسوع کو دن بہ دن بہتر اور گہرائی سے جانیں تاکہ آپ ہر دن تھوڑا سا اور زیادہ اُس کی مانند بن سکیں.
آپ ایک معجزہ ہیں۔
ایرک

