کیا آپ نے واقعی اِسے سمجھا ہے؟

کل ہم نے بات کی تھی کہ آپ خوف میں بھی خدا کے امن کو محسوس کر سکتے ہیں اور شاید آج آپ سوچ رہے ہوں کہ یہ بات آپ کے لیے کیوں کام نہیں کر رہی۔ اسی لیے آج ہم اس موضوع کو مزید گہرائی سے سمجھنے کی کوشش کریں گے۔آپ سوال کر سکتے ہیں کہ اگرچہ میں خدا پر ایمان رکھتا/رکھتی ہوں پھر بھی میرے دل میں اتنا بڑا خوف کیوں ہے جو مجھے پوری طرح قابو میں لے لیتا ہے.
کیا آپ کسی طرح سے مفلوج محسوس کرتے ہیں اپنے خوف کی وجہ سے مفلوج؟ اپنی زندگی میں پیش آنے والے حالات کی وجہ سے مفلوج؟ جب ہم کسی چیز کی وجہ سے مفلوج ہوتے ہیں تو اس کا مطلب ہوتا ہے کہ کوئی چیز ہماری طاقت کو چھین رہی ہے۔کیا آپ بھی ایسا محسوس کرتے ہیں کیا کوئی چیز آپ کی طاقت چھین رہی ہےدوستکیا وہ آپ کے خوف ہیں؟اور آپ سوچتے ہیں کہ ایمان کے باوجودکیوں آپ ان پر قابو نہیں پارہے؟
میں اس آیت سے بہت متاثر ہوئی جو ایک تمثیل ہےجو یسوع نے بیان کی۔ (مرقس 4 : 18-19) میں لکھا ہےاور جو جھاڑِیوں میں بوئے گئے وہ اَور ہیں۔ یہ وہ ہیں جِنہوں نے کلام سُنا۔ اور دُنیا کی فِکر اور دَولت کا فریب اور اَور چِیزوں کا لالچ داخِل ہو کر کلام کو دبا دیتے ہیں اور وہ بے پَھل رہ جاتا ہے۔یہ سوال تھوڑا مشکل ضرور ہے لیکن پوچھنا ضروری ہے کیا یہ ممکن ہے کہ ہم ہمیشہ ڈرے رہتے ہیں اور بے بس ہو جاتے ہیں کیونکہ ہم یسوع کی نسبت اپنی فکروں پر زیادہ بھروسا کرتے ہیں.
اگر آپ کا جواب ہاں ہے تو میری خواہش ہے کہ آپ آج ہی سے یسوع کے ساتھ اپنے تعلق کو مظبوط کرنےمیں اور زیادہ وقت لگائیں کیونکہ جب تک بنیاد مضبوط نہ ہو آپ اپنے خوف پر قابو نہیں پا سکیں گے۔آپ کو زندگی میں تب ہی اپنے آپ پر یقین ہوگا جب آپ کو یسوع کے ساتھ اپنے تعلق کا یقین ہوگا۔جب آپ یسوع کو اپنی زندگی میں سب سے پہلا مقام دیتے ہیں اپنے منصوبوں، کاموں اور اپنی سوچ سے بھی پہلےتو خدا آپ کے خوف سے بھی پہلے آ کر آپ کو اپنا اطمینان دیتا ہے۔ یہی اطمینان آپ کو نئی قوت اور خوشی عطا کرتا ہے۔
اپنے خوف کو آپ پر قابو پانے نہ دیں جب کہ یسوع پہلے ہی آپ کے خوف پر مضبوط گرفت رکھتا ہے.دوست کیا آپ یسوع کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دیتے ہیں ؟ ہمیں یہ سوال ہر صبح اپنے آپ سے ضرور پوچھنا چاہیے۔ بلکہ آپ آج سے ہی شروع کریں جب تک کہ یسوع کی جگہ آپ کی زندگی میں بالکل واضح نہ ہو جائے.
آپ ایک معجزہ ہیں!
ڈیبورا

