• UR
    • AR Arabic
    • CS Czech
    • DE German
    • EN English
    • ES Spanish
    • FA Farsi
    • FR French
    • HI Hindi
    • HI English (India)
    • HU Hungarian
    • HY Armenian
    • ID Bahasa
    • IT Italian
    • JA Japanese
    • KO Korean
    • MG Malagasy
    • MM Burmese
    • NL Dutch
    • NL Flemish
    • NO Norwegian
    • PT Portuguese
    • RO Romanian
    • RU Russian
    • SV Swedish
    • TA Tamil
    • TH Thai
    • TL Tagalog
    • TL Taglish
    • TR Turkish
    • UK Ukrainian
    • UR Urdu
بائبل

بائبل

لفظ "بائبل" یونانی لفظ سے آیا ہے جس کا مطلب صرف "کتاب" یا "طومار" ہوتا ہے۔

اس کتاب کی 5 ارب سے زیادہ نقول شائع ہو چکی ہیں۔

یہ ہر ہفتے بہترین فروخت کنندگان کی فہرست میں اوّل نمبر پر رہتی ہے، لیکن اسے زیادہ تر فہرستوں سے ہٹا دیا گیا ہے کیونکہ یہ بہت بار بار شامل ہوتی تھی۔

پوری بائبل 724 زبانوں میں ترجمہ ہو چکی ہے، اور نئے عہدنامے کا ترجمہ مزید 1,617 زبانوں میں ہوا ہے یہ تقریباً 3500 سال پہلے لکھی گئی تھی، اور اس کا تحریری دورانیہ 1500 سال تھا۔

یہ سب بائبل کے دلچسپ حقائق ہیں، لیکن مسیحیوں کے لیے بائبل صرف ایک کتاب سے بڑھ کر ہے۔

مقدس بائبل

"آئیے ذرا آغاز کی طرف واپس چلیں۔

بائبل کا موضوع یہ سوال ہے، 'خُدا کون ہے؟' کوئی اور کتاب خُدا کو اِس سے بہتر طور پر ظاہر نہیں کرتی۔ بائبل میں زمین کی تخلیق، لوگوں سے خُدا کے تعلق، یہودی قوم، یسوع کے کردار، اور ہماری دُنیا کے مستقبل کی کہانیوں کے ذریعے ہمیں خُدا کی ذات کا اندازہ ہوتا ہے۔ کیا آپ خُدا کو مزید جاننا چاہتے ہیں؟ تو بائبل ایک اچھی جگہ ہے شروع کرنے کے لیے!

اگرچہ پہلی نظر میں یہ ایک پیچیدہ کتاب خانہ محسوس ہوتی ہے، لیکن اِس میں ایک مشترکہ موضوع پایا جاتا ہے۔ اُسے درست طریقے سے سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ پہلے آپ کو ایک جائزہ دیا جائے۔"

بائبل کی ساخت

بائبل دو حصوں میں منقسم ہے۔

پرانا عہد نامہ، جس میں 39 کتب شامل ہیں، اور نیا عہد نامہ، جس میں 27 کتب ہیں۔ رومن کیتھولک چرچ پرانے عہد نامے میں 7 اضافی کتب کو تسلیم کرتا ہے جنہیں "دیوترو کینونیکل کتب" کہا جاتا ہے۔

پرانا عہد نامہ

پرانا عہد نامہ زمین اور انسانوں کی تخلیق سے شروع ہوتا ہے۔ پہلی پانچ کتب ظاہر کرتی ہیں کہ بنی اسرائیل مصر میں غلامی کی حالت میں تھے، خُدا نے انہیں آزاد کیا، اور وہ اسرائیل میں جا بسے۔ اس سفر کے دوران، خُدا اور انسان کے درمیان تعلق اکثر آزمائش میں پڑا رہا۔

پرانے عہد نامے میں خُدا کے مختلف پہلو سامنے آتے ہیں — وہ محبت کرنے والا اور معاف کرنے والا ہے، لیکن سخت سزا بھی دے سکتا ہے۔ پھر بھی، ایک مرکزی پیغام خُدا کی وفاداری ہے۔ ہمیشہ اُمید باقی رہتی ہے۔ پرانے عہد نامے میں کئی پیشگوئیاں کی گئی ہیں کہ خُدا ایک نجات دہندہ، یعنی مسیحا بھیجے گا، جو انسان اور خُدا کے درمیان رشتہ ہمیشہ کے لیے بحال کرے گا۔

نیا عہد نامہ

نیا عہد نامہ یسوع پر مرکوز ہے۔ یسوع کی قیامت کے بعد، اُن کے پیروکار اُنہیں پرانے عہد نامے کی سب پیشگوئیوں کی تکمیل مانتے ہیں۔ اُن کی آمد نے سب کچھ بدل دیا۔ یسوع وہ نجات دہندہ ہے جو خُدا اور انسان کے درمیان رشتہ بحال کرتا ہے۔

پہلی کتب، جنہیں انجیلیں کہا جاتا ہے، تفصیل سے بیان کرتی ہیں کہ یسوع نے کیا کہا اور کیا کیا۔ عینی شاہدین اُن کی پیدائش، خدمت، دُکھ اُٹھانے اور موت کا ذکر کرتے ہیں۔ لیکن مصنفین یسوع کی موت پر نہیں رُکتے، کیونکہ اُن کے مطابق یسوع دوبارہ زندہ ہوئے۔ اور یہی معجزہ دُنیا کو ہمیشہ کے لیے بدل دیتا ہے۔

نیا عہد نامہ یسوع کے پیروکاروں کے خطوط اور بیانات سے بھی بھرا ہوا ہے۔ اِن میں بہت سی زندگی کی تعلیمات، مل کر ایمان رکھنے کے مشورے، تنبیہات، اور مستقبل کے بارے میں پیشگوئیاں شامل ہیں۔

بائبل کا مرکزی موضوع کیا ہے؟

اگر آپ بائبل کو مکمل طور پر پڑھیں، تو آپ کو ایک مشترکہ موضوع ملے گا: خُدا کی انسانوں سے محبت۔

پرانا عہد نامہ ظاہر کرتا ہے کہ خُدا نے انسانوں کو ارادے سے پیدا کیا اور وہ اُن سے خوشی محسوس کرتا ہے۔ لیکن بہت سی کہانیوں میں یہ بھی نظر آتا ہے کہ انسان اکثر اپنی راہ لینا چاہتے ہیں اور خُدا سے دُور ہو جاتے ہیں۔ پھر بھی خُدا اُنہیں چھوڑتا نہیں۔ وہ اُمید قائم رکھتا ہے، اور ہمیشہ کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو خُدا پر بھروسا رکھتے ہیں۔

پرانے عہد نامے میں بہت سی پیشگوئیاں بھی ہیں۔ ایسی پیشگوئیاں کہ خُدا ایک نجات دہندہ بھیجے گا جو انسانوں کو دُنیا کی بُرائیوں سے چھٹکارا دے گا۔

مسیحی ایمان رکھتے ہیں کہ نئے عہد نامے میں یسوع کی آمد خُدا کی محبت کو ظاہر کرنے کا کامل طریقہ تھا۔ وہ ایمان رکھتے ہیں کہ یسوع وہی نجات دہندہ ہے جس کا طویل عرصے سے انتظار کیا جا رہا تھا۔

یسوع نے اپنے کلام اور اعمال کے ذریعے ہمیں دکھایا کہ انسانوں کو ایک دوسرے کا خیال کیسے رکھنا چاہیے۔ آپ پڑھ سکتے ہیں کہ اُس نے دعویٰ کیا کہ وہ خُدا کا بیٹا ہے، اور یہی انقلابی پیغام اُس کی جان کا سبب بنا۔ اُس کے پیروکاروں نے لکھا کہ وہ اُسے دوبارہ زندہ حالت میں ملے۔

نئے عہد نامے کی پہلی کتب کو "انجیلیں" کہا جاتا ہے۔ "انجیل" کا مطلب ہے "خوشخبری"۔ مسیحی کہتے ہیں کہ ہمیشہ اُمید باقی ہے، اور خُدا کی محبت سب کے لیے خوشخبری ہے۔

یسوع بحیثیت "قربانی"

بائبل کس نے لکھی؟

بائبل مقدس کو تقریباً 1500 سال کے عرصے میں 40 مختلف مصنفین نے لکھا۔ یہ مصنفین مختلف پیشوں سے تعلق رکھتے تھے، جیسے ماہی گیر، ڈاکٹر، کسان، کاہن، شاعر اور نبی۔ کچھ مصنفین کے نام معلوم ہیں، جیسے یرمیاہ، داؤد، یوحنا اور پطرس۔ کچھ کتابیں کسی شخص کے نام سے منسوب ہیں (مثلاً، کتاب آستر)، لیکن انہیں کسی نامعلوم شخص نے سوانحی انداز میں قلمبند کیا۔

بائبل کی کتابیں انسانوں نے لکھی ہیں۔ ایسے لوگ جنہوں نے بظاہر خدا کو حقیقت میں محسوس کیا۔ ساتھ ہی وہ عام انسان تھے، جیسے آپ اور ہم۔ زیادہ تر مسیحی یہ ایمان رکھتے ہیں کہ خدا نے ان مصنفین کو یہ الفاظ لکھنے کے لیے الہام دیا

کیا بائبل سچ ہے؟

اگر آپ یہ سوال کرتے ہیں، تو دراصل آپ پوچھ رہے ہیں: ’’کیا بائبل قابلِ اعتماد ہے؟ کیا میں بائبل کی باتوں پر بھروسا کر سکتا ہوں کہ یہ میری زندگی کے لیے واقعی معنی خیز ہیں؟‘‘ اور یہ ایک بالکل جائز سوال ہے! یہاں چند نکات دیے جا رہے ہیں جو شاید آپ کی رہنمائی میں مددگار ثابت ہوں۔

لوگ بائبل کے بارے میں سب سے پہلے یہ پوچھتے ہیں کہ آیا یہ تاریخی لحاظ سے درست ہے یا نہیں۔ اگرچہ بائبل تاریخ کی کتاب نہیں ہے، مگر یہ کئی تاریخی شخصیات، مقامات اور واقعات کا ذکر کرتی ہے، جن کی درستگی ہم دیگر تاریخی ذرائع سے بھی جانچ سکتے ہیں۔ لہٰذا، ہم یقین رکھتے ہیں کہ بائبل تاریخی طور پر بھی اہمیت رکھتی ہے۔

لیکن کیا بائبل ایک مربوط کہانی بیان کرتی ہے؟ ۲ تیموتاؤس 3:16-17 میں لکھا ہے: ’’ہر ایک صحیفہ جو خدا کے الہام سے ہے تعلیم اور ملامت اور اصلاح اور راستبازی میں تربیت کے لیے فائدہ مند بھی ہے۔ تاکہ خدا کا بندہ کامل بنے اور ہر ایک نیک کام کے لیے بالکل تیار ہو جائے۔‘‘ بائبل خدا کے الہام سے ہے اور انسانوں کے ذریعہ لکھی گئی ہے۔ اس لیے اگر کہیں کہیں انسانوں نے تضاد چھوڑ بھی دیا ہو، تب بھی صحیفے کا مقصد ایک ہی ہے: یہ خدا کے انسانوں کے ساتھ سفر کی کہانی بیان کرتا ہے، جو یسوع مسیح کے جی اُٹھنے اور نجات بخش فضل پر مکمل ہوتی ہے۔

اور آخر میں، کیا بائبل — جو تاریخی طور پر درست ہے اور اپنے پیغام میں مسلسل ہے — ہماری زبان میں بات کرتی ہے؟ بائبل کے کئی تراجم موجود ہیں۔ اور صحیح ترجمہ کون سا ہے؟ مختلف تراجم کا موازنہ کرنا مفید ہو سکتا ہے تاکہ ہم متن کے لغوی معنی کو سمجھ سکیں۔ لیکن جو بھی ترجمہ آپ کے پاس ہو، بائبل کی سچائی کو جاننے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ رُوح القدس کی حضوری کے لیے دُعا کریں۔ اُس کی تحریک سے آپ بائبل کو بہتر طور پر سمجھ پائیں گے اور دیکھیں گے کہ صحیفے کی یہ پرانی کہانیاں، نظمیں، اور روایات آپ کی زندگی میں کس طرح سچی اور لاگو ہوتی ہیں۔

"بائبل کی کون سی کہانیاں مجھے پہلے سے معلوم ہیں؟"

اگر آپ نے کبھی بائبل نہیں پڑھی، تب بھی ہو سکتا ہے کہ آپ کو اس کی کچھ کہانیاں معلوم ہوں۔ مثلاً، یسوع مسیح کی کہانیاں۔ ہم اُن کی پیدائش کا جشن کرسمس پر مناتے ہیں، اور اُن کی موت کا ذکر ایسٹر پر کرتے ہیں۔ لیکن دیگر تہوار جیسے "کارنیوال" اور "پنٹی کوست" بھی بائبل کی کہانیوں سے جڑے ہوئے ہیں۔ ان تہواروں کے دوران آپ کو یسوع کی کہانی کے کچھ حصے دیکھنے یا سننے کو مل سکتے ہیں۔

لیکن پرانے عہدنامے کی کئی کہانیاں بھی آپ کی سوچ سے زیادہ جانی پہچانی ہیں۔ مثلاً، مشہور فلم The Prince of Egypt، جو حضرت موسیٰ کی کہانی پر مبنی ہے۔ یا مشہور میوزیکل Joseph، جس میں یوسف کو اُس کے بھائی غلام بنا کر بیچ دیتے ہیں، لیکن وہ بعد میں مصر کا ایک اہم رہنما بن جاتا ہے۔

بہت سے محاورے اور کہاوتیں بھی بائبل سے آئی ہیں۔ کیا آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ درج ذیل میں سے کون سی باتیں بائبل سے لی گئی ہیں؟

"مسیحیوں کے لیے بائبل کتنی اہم ہے؟"

بائبل مسیحی ایمان کی سب سے اہم کتاب ہے۔ مسیحی یقین رکھتے ہیں کہ بائبل ایک مقدس کتاب ہے، اور اس کے مصنفین کو خدا نے الہام دیا تھا۔ بہت سے مسیحیوں کے گھروں میں کئی بائبلیں موجود ہوتی ہیں اور وہ ایک دوسرے کو ترغیب دیتے ہیں کہ اسے باقاعدگی سے پڑھا جائے۔ کلیسیا (چرچ) میں ہمیشہ بائبل سے تلاوت کی جاتی ہے اور کوئی شخص اس کے متن کی وضاحت کرتا ہے۔

بائبل صدیوں سے ہمارے معاشرے میں بھی ایک اہم کردار ادا کرتی آئی ہے۔ ہم اس کے اثرات کو اپنی قانون سازی، فنونِ لطیفہ، فلسفہ اور زبان میں دیکھ سکتے ہیں۔ یورپ میں یہ اثر کم ہوتا جا رہا ہے، جبکہ ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے ممالک میں بائبل کا اثر و رسوخ دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔

"مجھے بائبل پڑھنا کیوں شروع کرنی چاہیے؟"

آپ بائبل پڑھنا اس لیے شروع کر سکتے ہیں کیونکہ آپ کو تاریخ، ادب یا مذاہب میں دلچسپی ہے۔ بائبل ایک ایسا آئینہ بھی بن سکتی ہے جس کے ذریعے آپ خود کو بہتر طریقے سے جان سکتے ہیں۔ اکثر لوگ بائبل اس لیے پڑھتے ہیں کیونکہ وہ خدا اور یسوع مسیح کے بارے میں زیادہ جاننا چاہتے ہیں — کہ وہ کہاں پیدا ہوئے اور پلے بڑھے؟ اُن کے دوست کون تھے؟ انہوں نے کن کن حیرت انگیز واقعات کا سامنا کیا؟ وہ اُن معجزات کے بارے میں پڑھنا چاہتے ہیں جو یسوع نے کیے، اُن بحثوں کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں جو اُن کی ملک کے مذہبی رہنماؤں سے ہوئیں، اور اُن زندگی کے اہم اسباق کے بارے میں جو اُن کی کہانیوں میں ملتے ہیں۔

لیکن بائبل یہ بھی بتاتی ہے کہ یسوع کو کس طرح پرتشدد طریقے سے قتل کیا گیا، اور اُس کے دوستوں نے اس سانحے کا سامنا کیسے کیا۔ اُن کے پیروکار یہ لکھتے ہیں کہ یسوع دوبارہ زندہ ہوئے، اور یہ واقعہ اُن کی زندگیوں پر کس قدر گہرا اثر ڈال گیا۔ اُنہوں نے بائبل کی کچھ کتابیں اس لیے لکھیں تاکہ ہر کوئی جان سکے کہ یسوع کی کہانی اُس کی موت پر ختم نہیں ہوتی۔

بائبل خوبصورت اقوال سے بھری ہوئی ہے اور یہ اُس وقت آپ کی رہنمائی کر سکتی ہے جب آپ کو زندگی میں اہم فیصلے کرنے ہوں۔ بہت سے مسیحی بائبل سے طاقت حاصل کرتے ہیں اور اُس اُمید کو پاتے ہیں جو خدا کے انسانوں کو دیکھنے کے انداز میں نظر آتی ہے — اور یوں وہ خود کو بھی ایک نئی نظر سے دیکھنا سیکھتے ہیں۔

بائبل پڑھنے کا بہترین طریقہ کیا ہے؟

اگر آپ بائبل سے واقف نہیں ہیں تو یہ کتاب آپ کو الجھا سکتی ہے۔ بہت سے لوگ اس لیے رک جاتے ہیں کیونکہ وہ بائبل کو ایک عام کتاب کی طرح پڑھنے کی کوشش کرتے ہیں — شروع سے آخر تک۔ وہ بائبل کے شروع کے چند ابواب پڑھنے کے بعد ہی رک جاتے ہیں، کیونکہ وہ اس کے پس منظر کو مکمل طور پر نہیں سمجھ پاتے۔

لیکن حقیقت یہ ہے کہ بائبل ایک مکمل کتاب نہیں بلکہ مختلف کتابوں کی ایک لائبریری ہے۔ بائبل کی ہر کتاب کا اپنا ایک الگ مقصد اور اندازِ تحریر ہوتا ہے۔ کچھ کتابیں تاریخی واقعات پر مبنی ہیں، کچھ شاعرانہ انداز میں لکھی گئی ہیں، اور کچھ خطوط (خطوطی انداز) کی صورت میں ہیں۔

اس لیے بائبل کو پڑھنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے آہستہ آہستہ، مرحلہ وار پڑھا جائے۔ چھوٹے چھوٹے حصے پڑھیں اور اُن پر غور کریں۔ اس طرح آپ نہ صرف اسے بہتر سمجھ سکیں گے، بلکہ اُس پیغام کو بھی محسوس کریں گے جو ہر حصے میں پوشیدہ ہے۔

بائبل کے اصول

"اتنی زیادہ زبانیں اور تراجم کیوں ہیں؟"

پہلی صدیوں میں کسی کے پاس اپنی ذاتی بائبل نہیں ہوتی تھی۔ 400 عیسوی میں، بائبل کو پہلی بار اصل زبانوں سے لاطینی میں ترجمہ کیا گیا۔ چونکہ صرف پڑھے لکھے اور کلیسیا کے علما ہی لاطینی پڑھ اور لکھ سکتے تھے، اس لیے عام لوگوں کو بائبل کی سمجھ کے لیے دوسروں پر انحصار کرنا پڑتا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ کلیسیا کو یہ اختیار حاصل تھا کہ وہ لوگوں کو کیا سنائے اور کیا نہ سنائے — اس کا لوگوں کی سوچ پر بہت گہرا اثر تھا۔

1500 کے آس پاس، ولیم ٹِن ڈیل نے بائبل کو انگریزی میں اور مارٹن لوتھر نے جرمن میں ترجمہ کیا۔ اسی دور میں پرنٹنگ پریس کی ایجاد نے بائبل کی اشاعت اور تقسیم میں بہت تیزی پیدا کی۔

آج کی دَور میں، پوری بائبل کم از کم 694 زبانوں میں ترجمہ ہو چکی ہے، اور اس کے کچھ حصے 2000 سے زائد زبانوں میں دستیاب ہیں۔ اب تقریباً ہر شخص بائبل حاصل کر سکتا ہے — مختلف زبانوں، سائز اور انداز میں۔

بہت سے مسیحی یہ سمجھتے ہیں کہ یہ بہت ضروری ہے کہ ہر انسان بائبل کو اپنی زبان میں سمجھے اور خود پڑھے، کیونکہ جب آپ خود پڑھتے ہیں تو آپ خدا کو بہتر جاننے اور سمجھنے لگتے ہیں۔

سزائے موت

مجھے کون سا بائبل کا ترجمہ چننا چاہیے؟

بائبل کے انگریزی زبان میں سو سے زائد تراجم موجود ہیں۔ اگر آپ بائبل پڑھنا ابھی شروع کر رہے ہیں، تو بہتر یہی ہے کہ ایک سادہ اور آسان ترجمہ چنیں۔ مثلاً: نیو بائبل ٹرانسلیشن، بیسک بائبل یا دی بائبل اِن آرڈنری لینگویج۔ یہ تراجم عام فہم زبان میں ہیں اور پڑھنے میں آسان ہیں۔

تاہم، چونکہ ان تراجم میں الفاظ کو آسان بنانے کے لیے بدلا گیا ہے، اس لیے بعض اوقات وہ مطلب اصل سے کچھ مختلف ہو سکتا ہے۔

ایسے تراجم جیسے کنگ جیمز ورژن زیادہ لفظی ترجمے ہیں، یعنی اصل متن کے بہت قریب۔ لیکن یہی وجہ ہے کہ وہ کچھ لوگوں کے لیے مشکل محسوس ہوتے ہیں۔

آپ کو کون سا ترجمہ زیادہ پسند آئے گا، یہ آپ کو خود پڑھ کر معلوم ہوگا۔ ایک اچھا مشورہ یہ ہے کہ آپ YouVersion Bible App استعمال کریں جہاں آپ مختلف تراجم کو ساتھ ساتھ رکھ کر پڑھ سکتے ہیں۔ اس طرح آپ بائبل کے مختلف حصے ایک ساتھ موازنہ کر کے سمجھ سکتے ہیں۔

بائبل ایک پرانی اور گرد آلود کتاب لگ سکتی ہے، مگر ایسا نہیں ہے۔
یہ کتاب آج بھی کہانیوں، حکمت اور زندگی کی سچائیوں سے بھرپور ہے۔

اگر آپ چاہیں تو میں اس کا اردو بائبل کے مخصوص انداز میں مزید رسمی ترجمہ بھی فراہم کر سکتا ہوں۔